Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

نومولود بچوں کی اموات میں پاکستان نمبر1

  محفوظ پیدائش اور مناسب نگہداشت ہر نومولود انسان کا بنیادی حق تو ہے مگر  ہمارے ہاں نئے پیدا ہیونے والے بچوں کی طبی دیکھ بھال اور ان میں شرح...

 





نومولود بچوں کی اموات میں پاکستان نمبر1

محفوظ پیدائش اور مناسب نگہداشت ہر نومولود انسان کا بنیادی حق تو ہے مگر  ہمارے ہاں نئے پیدا ہیونے والے بچوں کی طبی دیکھ بھال اور ان میں شرح اموات کے حوالے سے حالات زیادہ سازگار نہیں ہیں۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 

پاکستان کے دیہی اور نیم دیہی علاقوں میں تو صحت عامہ کی سہولیات بہت ہی کم ہیں۔ خاص طور پر زچگی اور بچوں 
پیدائش کے عمل میں غیر تربیت یافتہ دائیوں کا کردار فیصلہ کن ہوتا ہے۔ اسی لیے زچگی کے دوران خواتین اور بچوں جبکہ پیدائش کے فوری یا کچھ ہی عرصے بعد نومولود بچوں کی موت کا بہت خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کے مطابق پاکستان میں نوزائیدہ بچوں میں شرح اموات چھیالیس بچے فی ایک ہزار بنتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 2023ء میں ملکی آبادی میں اضافے کی سالانہ شرح 1.8 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ نئے پیدا ہونے والے بچوں میں سے صرف 69 فیصد کسی تربیت یافتہ نرس، دائی یا طبی کارکن کی موجودگی میں جنم لیتے ہیں۔دوسری جانب جہاں تک پاکستان میں زچہ و بچہ کی صحت کے لیے دستیاب مالی وسائل کا تعلق ہے، تو عالمی بینک کے مطابق پاکستانی ریاست اپنے ہر شہری کی صحت کے لیے سالانہ صرف 37 امریکی ڈالر کے برابر رقم خرچ کرتی ہے۔ ورلڈ بینک کے ڈیٹا کے مطابق مالی وسائل کی اتنی شدید کمی کی وجہ سے بچوں کی محفوظ پیدائش، نوزائیدہ بچوں کی طبی دیکھ بھال اور زچگی سے گزرنے والی خواتین کی زندگیوں اور صحت کا تسلی بخش تحفظ ناممکن ہے۔2018 میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نومولود بچوں کی اموات دنیا میں سب سے زیادہ ہے ، 


کوئی تبصرے نہیں