27 ویں آئینی ترمیم اور2 ججز کا استعفی از۔۔۔ ظہیرالدین بابر 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے سنئیر جج جسٹس منصور علی شاہ اور ج...
27 ویں آئینی
ترمیم اور2 ججز کا استعفی
از۔۔۔ ظہیرالدین بابر
27 ویں آئینی ترمیم کی
منظوری پر سپریم کورٹ کے سنئیر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفی دینے کو آپ مزاحمت یا احتجاج کچھ بھی لیں
مگر بہرکیف اس کے اثرات سے انکار کرنا مشکل ہے، یہ بھی خارج ازمکان نہیں کہ آئندہ چند دنوں میں ہماری عدلیہ سے مذید
استعفی بھی سامنے آئیں ، بادی النظر میں اختلاف رائے کسی بھی مہذب معاشرے کی خوبی سمجھی جاتی ہے ، درحقیقت ایک
دوسرے کی رائے کا احترام کرنا ہی ترقی وخوشحالی کی بنیاد بن سکتا ہے، قومی تاریخ کا طائرانہ جائزہ یہ بتانے کے لیے بہت کافی ہے کہ ہمارے ہاں اصولی
موقف کی بنیاد پر اپنے عہدوں سے مستفی ہونے کی روایت کم ہی رہی، اکثر وبیشتر یوں
ہوا کہ مدت ملازمت ختم ہونے اور مراعات لینے کا بعد بیشتر اہم عہدوں پر براجمان حضرات
کا "ضمیر جاگ گیا" ، بطور
پاکستانی ایک بات سمجھ لینے کی ضرورت ہےکہ وطن عزیز کسی انقلاب کا متحمل نہیں
ہوسکتا، باہمی اختلاف رکھنے والوں کو جو
کام کرنا ہے وہ یہ کہ عوام کی زندگیوں میں
بہتری لانے کے عظیم کو کام کو بتدریج سرانجام دیا جائے ، ہر چھوٹے اور بڑے عہدے
پر براجمان فرد کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ وہ روزانہ کسی ایک پل میں ضرور سوچے
کہ تاریخ اسے کن الفاظ میں یاد رکھے گی ، آسان الفاظ میں یوں کہ درحقیقت میں نے اور آپ نے طے کرنا ہے کہ ہمارا طرزعمل مسائل زدہ کروڈوں پاکستانیوں کی زندگی میں کتنی بہتری لایا یا پھر کتنا بگاڈ
پیدا کیا ، فیصلہ آج ہمارےہاتھ میں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں