پاکستان و ترکی کے درمیان نیا الیکٹرانک وارفیئر سسٹم اور دفاعی معاہدے ؛؛؛ پاکستان اور ترکی مل کر ایک جدید الیکٹرا...
پاکستان و ترکی کے درمیان نیا الیکٹرانک وارفیئر سسٹم اور دفاعی معاہدے ؛؛؛
پاکستان اور ترکی مل کر ایک جدید الیکٹرانک وارفیئر (EW) سسٹم ڈیویلپ کر رہے ہیں جو مستقبل میں تقریباً پانچ سو کلومیٹر تک مؤثر ہوگا۔ الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز کا مقصد دشمن کے ریڈار ، کمیونیکیشن اور نیویگیشن سسٹمز کو مداخلت یا ناکارہ بنانا ہوتا ہے تاکہ جنگی حالات میں برتری حاصل کی جا سکے ۔ یہ سسٹم دشمن کے ریڈار سگنلز کو پکڑ کر ان میں مداخلت کرے گا، جس سے دشمن کی نگرانی اور ہدف کی شناخت مشکل ہو جائے گی ۔ دشمن کی کمیونیکیشن لائنز کو متاثر کر کے ان کے آپریشنز کو غیر مؤثر بنایا جائے گا، خاص طور پر طویل فاصلے پر ۔ اس میں جدید سینسرز اور اینٹی جیمنگ ٹیکنالوجی شامل ہوگی جو دشمن کی کوششوں کو ناکام بنائے گی۔پانچ سو کلومیٹر تک کی رینج اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ سسٹم فضائی اور زمینی دونوں قسم کے اہداف پر مؤثر ہو گا، اور دشمن کے دفاعی نظام کو دور سے متاثر کر سکے گا ۔ اس سسٹم کی مدد سے پاکستان اور ترکی کو خطے میں دفاعی برتری حاصل ہوگی، خاص طور پر جدید جنگی حالات میں جہاں الیکٹرانک وارفیئر کا کردار بڑھ رہا ہے۔یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مضبوط کرے گا اور ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ تحقیق کو فروغ دے گا۔اس قسم کے سسٹمز عام طور پر جدید ریڈار جیمرز، سگنل انٹیلی جنس، اور خودکار دفاعی میکانزم پر مبنی ہوتے ہیں جو طویل فاصلے پر دشمن کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاعی تعاون کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے اور دونوں ممالک نے مختلف دفاعی معاہدے کیے ہیں جن میں جدید جنگی ساز و سامان کی خریداری اور مشترکہ منصوبے شامل ہیں۔ پاکستان ترکی کے قومی بحری جہازوں کے منصوبے کے تحت جنگی بحری جہاز حاصل کرنے والا پہلا ملک بنا ہے اور اس کے علاوہ جدید بغیر پائلٹ فضائی جہاز بھی حاصل کیے گئے ہیں۔ جولائی 2018ء میں پاکستان نے ترک ساختہ 30 ٹی 129 اٹک ہیلی کاپٹر خریدنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اور اس معاہدے میں 6 ماہ کی توسیع بھی کی گئی ہے ۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع، تجارت، توانائی، سائنس، اطلاعات، اور فنانس کے شعبوں میں کم از کم 24 معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں طے پا چکی ہیں جن میں دفاعی تعاون ایک اہم جزو ہے۔ ترکی کے شہر استنبول میں جنگی ہتھیاروں کی نمائش کے دوران پاکستان اور ترکی کے درمیان ایک اہم دفاعی معاہدہ طے پایا ہے، جس سے دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔بلاشبہ پاکستان اور ترکی کے درمیان نیا الیکٹرانک وارفیئر سسٹم اور دفاعی معاہدے جدید جنگی ساز و سامان کی خریداری، مشترکہ منصوبوں، اور دفاعی تعاون کے مختلف شعبوں پر مشتمل ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات تاریخی اور برادرانہ ہیں، اور اگرچہ دفاعی تعاون ان تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں